عطارؔ ہو رومیؔ ہو رازیؔ ہو غزالیؔ ہو کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہ سحرگاہی پرانے ہیں یہ ستارے فلک بھی فرسودہ جہاں وہ چاہیئے مجھ کو کہ ہو ابھی نوخیز ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں Significance: Naheed is usually a https://pakurdupoetry.com/attitude-shayari/